بنگلورو۔(ایس او نیوز) شہر بھر میں موسلادھار بارش اور تیز ہوائوں کے نتیجہ میں متعدد درختوں کے اکھڑ جانے اور دو جانیں تلف ہونے کے باوجود اس صورتحال سے نمٹنے میں بی بی ایم پی پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے متعدد کارپوریٹروں کی طرف سے بی بی ایم پی کونسل میٹنگ میں اٹھائے گئے اعتراضات پر شہر کے میئر منجوناتھ ریڈی نے افسران کو سخت تاکید کی کہ شہر میں بارش کی وجہ سے عوام کو کسی طرح کی مشکلات میں نہ ڈالا جائے۔آج کونسل میٹنگ میں حکمران اور حزب اختلاف کے کارپوریٹروں نے شہر بھر میں تیز ہوائوں اور بارش کے نتیجہ میں متعدد درختوں کے اکھڑ جانے ، بڑے ہورڈنگس کے گرنے وغیرہ کے واقعات کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایاکہ درختوں کے گرنے سے دو جانیں تلف ہوئیں ۔ فوری طور پر درختوں کو ہٹانے میں بی بی ایم پی کے محکمہ¿ جنگلات کی طرف سے مبینہ لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے حکمران پارٹی کے لیڈرستیہ نارائنا نے کہاکہ محکمہ اپنے کام میں نااہل ثابت ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ شہر میں ہونے والی بارش کے سلسلے میں محکمہ¿ موسمیات سے تال میل کرنے اور احتیاطی اقدامات کرنے کے سلسلے میں بارہا کونسل میں یاددہانی کرائی گئی ہے، اس کے باوجود بھی افسران یہ معاملہ سنجیدگی سے لینے پر آمادہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ بارش کے موسم میں درخت کے گرتے ہی سب سے پہلے اس کی نیلامی کے فکر مند ہوتے ہیں ، درختوں کے گرنے کی وجہ سے عوامی جان ومال کو جو نقصان ہوتاہے اس کی ان لوگوں کو کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ رکن کونسل شرونا نے اس موقع پر کہاکہ کہیں بھی درخت گرنے پر بی بی ایم پی کے محکمہ¿ جنگلات کو جب شکایت کی جائے تو صاف طور پر کہہ دیا جاتاہے کہ اس محکمہ میں عملہ نہیں ہے۔ عوام کو مشکلات سے نکانے سے جڑے اہم محکمہ میں اگر عملہ نہ رہا تو پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ کے پاس فی الوقت جو 21اسکواڈ ہیں ان میں مزید 20 کا اضافہ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ قدیم درختوں کے اکھڑ جانے کے نتیجہ میں جو جانیں تلف ہوئی ہیں ان دونوں کے ورثاءکو بی بی ایم پی کی طرف سے معاوضہ مہیا کرایا جانا چاہئے۔شہر بھر میں ٹنڈر شور منصوبے کے تحت فٹ پاتھوں کی تیاری کی آڑ میں چھ فیٹ سے زیادہ زمین کی کھدائی کو درختوں کے کھڑنے کی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کھدائی کے دوران جن درختوں کی جڑیں کمزور پڑ رجائیں ، انہیں گرانے کیلئے ضروری کارروائی ہونی چاہئے۔کارپوریٹرس اور رکن کونسل کی بحث کو سننے کے بعد میئر نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ¿ جنگلات کے افسران اور بی بی ایم پی کے انجینئر کہیں بھی درخت گرے تو اسے ہٹانے کی طرف متوجہ ہوں ۔ اب تک ایسی شکایت نہیں آئی کہ ان لوگوں نے اپنی ذمہ داری سے دامن جھاڑنے کی کوشش کی ہے۔ میئر نے بتایاکہ آفات سماوی سے نمٹنے کیلئے بی بی ایم پی میں 21ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔ دن رات یہ ٹیمیں مستعد رہیں گی۔